پانی، روشنی کی کرنوں کو کیسے موڑ دیتا ہے؟
روشنی عام طور پر سیدھے خط پر سفر کرتی ہے لیکن کبھی کبھی راستے میں کوئی بیرونی یز اسے موڑ دیتی ہے۔ اس موڑنے یا خم دینے کو سائنسی زبان میں انعطاف کہتے ہیں۔ جب روشنی کی لہریں پانی میں داخل ہوتی ہیں تو ان کی رفتار مدھم پڑ جاتی ہے کیونکہ پانی ہوا سے زیادہ کثیف ہوتا ہے۔ شیشہ بجی روشنی کی رفتار کو آہستہ کردیتا ہے۔ سائسندانوں اندازہ لگایا ہے کہ عینک لگانے والا شخص بے عینک انسان کے مقابلے پر ہر چیز کو ایک سیکنڈ کے دو کروڑ کھربویں حصے کے برابر دیر سے دیکھتا ہے کیونکہ روشنی ہوا کے مقابلے میں شیشے میں دیر سے گزر تی ہے۔
جب روشنی کی ایک کرن ایک زاویے پر پانی میں داخل ہوتی ہے تو رفتار میں کمی اسے راستہ بدلنے پر بھی مجبور کردیتی ہے۔اس کا مشاہدہ کرنے کے لیے ہم آپ کو ایک تجربہ سکھاتے ہیں۔ایک گلاس کا دو تہائی حصہ پانی سے بھر دیجیے۔ اس میں ایک پنسل اس طرح ٹیڑھی کرکے رکھیے جیسے خاکہ میں دکھایا گیا ہے۔ گلاس کو اپنے سامنے اس طرح رکھئے کہ آپ کی نظر کی سطح کے برابر ہو۔ اب غور سے دیکھیے کہ آپ کو ایسے معلوم ہوگا کہ جہاں پنسل پانی میں داخل ہوتی ہے وہاں یہ ٹوٹی ہوئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پنسل سے جو روشنی منعکس ہوتی ہے وہاں یہ ٹوٹی ہوئی ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ پنسل سے جو روشنی منعکس ہوتی ہے، وہ جب ہوا سے گزر کر پانی میں داخل ہوتی ہے تو مڑ جاتی ہے۔