موم بتی کا شعلہ، چھوٹے پیمانے پر ایک سائنسی تجربہ گاہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سے بعض دلچسپ تجربے کیے جاسکتے ہیں۔ ان میں سے ایک گیسوں کی پیداوار کا تجربہ ہے۔ شعلے کے مرکز میں موم بتی کی پیرافین ہوتی ہے۔ شعلے کے بیرونی حصی کی حرارت سے اس پیرافین گیس کو گیسوں کی صورت دی جاسکتی ہے، جن میں دو بڑی گیسیں ہائیڈروجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ ہے۔
ان گیسوں کو الگ کرکے اور جلا کر آپ ان کا وجود ثابت کرسکتے ہیں، ایک ڈراپر لیجیے، اس کا ربڑ کا چوڑا سرا موم بتی کے شعلے کے مرکز پر رکھیے۔ گیسیں ذراپر کے ذریعے سے اوپر جائیں گی، جب وہ ڈراپر کے تنگ حصے سے نکلیں گی تو آپ انہیں دیا سلائی سے جلاسکتے ہیں۔ اگر آپ ان کو موم بتی کے شعلے کے اندر ہی رہنے دیتے تو یہ خود بخود ہی جل جاتی۔